پشاور( آن لا ئن 6 جنوری 2020) وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے بھر کے آئمہ کرام کو اعزازیہ دینے کا اعلان کردیا۔وزیراعلی محمود خان کی زیر صدارت محکمہ اوقاف کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے کے تقریبا 22 ہزار آئمہ مساجد کو 10 ہزار روپے ماہانہ اعزازیہ دیا جائے گا۔ ان اعزازیوں پر ماہانہ تقریبا 22 کروڑ 72 لاکھ جبکہ سالانہ ڈھائی ارب سے زائد خرچ کئے جائیں گے۔وزیراعلی کی خصوصی ہدایات پر صوبے میں ضم قبائلی اضلاع کے ائمہ مساجد کو بھی اعزازیہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محمود خان نے ہدایت کی کہ اگلے مالی سال کے آغاز سے آئمہ کرام کو اعزازیوں کی فراہمی کے لئے تمام تر انتظامات ہر لحاظ سے مکمل کئے جائیں۔محمود خان نے یہ بھی ہدایت کی کہ صوبے بھر کے مساجد اور مدارس کو شمسی توانائی کی فراہمی کے علاوہ ان کی دیگر ضروریات بھی ترجیحی بنیادوں پر پورے کی جائیں۔
نوٹ: ٹائمزآف چترال کی انتظامیہ اور اداراتی پالیسی کا بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ اگر آپ بھی چاہتے ہیں کہ آپ کا نقطہ نظر پاکستان اور دنیا بھر کے ناظرین تک پہنچے توآپ بھی قلم اٹھائیے اور 400 سے 700 الفاظ پر مشتمل اپنی تحریر تصویر، مکمل نام، فون نمبر، سوشل میڈیا آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعار ف کے ساتھ ہمیں ای میل کریں ای میل ایڈریس timesofchitral@outlook.com آپ اپنے بلاگ کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو لنک بھی بھیج سکتے ہیں۔

مشہور اشاعتیں
-
چترال گرم چشمہ سے تعقلق رکھنے والے نرسنگ پیشے سے منسلک نوجوان چھت سے گر کر فوت ہوگئے۔ آغا خاں یونیورسٹی ہسپتال کراچی میں بی ایس نرسنگ تھرڈ...
-
موٹر سائیکل حادثے میں چترال بریپ کا نوجوان دم توڑ گیا، ساتھ سوار دوسرا لڑکا محفوظ رہا پشاور (ویب ڈیسک) گزشتہ جمعرات کو موٹر سائیکل حادثے می...
-
چترال کے علاقے لاسپور میں 11 سالہ بچی کی شادی، لڑکی اعویٰ یا والدین کی رضا مندی : تفصیل پڑھیں چترال (مانیٹینرنگ ڈیسک) چترال کے دور دراز علاق...
-
پٹرول کے بعد حکومت نے بجلی بھی مہنگی کردی، فی یونٹ قیمت میں ہوشربا اضافہ کر دیا گیا ہے: تفصیل لنک پرپٹرول کے بعد حکومت نے بجلی بھی مہنگی کردی، فی یونٹ قیمت میں ہوشربا اضافہ کر دیا گیا ہے: تفصیل لنک پر اسلام آباد (آن لائن 21 جنوری 2021) وفاق...
-
چترال سے تعلق رکھنے والے نرسنگ پروفیشن کے چمکتے ستاروں کا آغاز تحریر: ناصرعلی شاہ نرسنگ پیشہ جس کو دنیا بھر میں منفرد مقام حاصل ہونے کے ساتھ...

کوئی تبصرے نہیں:
Write comments